پیر، 20 اپریل، 2015

شیخ عبدالعزیز الطریفی کے خوارج سے متعلق اقوال

بسم اللہ الرحمن الرحیم



شیخ عبدالعزیز الطریفی کے خوارج سے متعلق اقوال
شیخ عبدالعزیز الطریفی
#شیخ_عبدالعزیز_الطریفی ، #خوارج

• خوارج اپنے فساد میں امت پر کفار کی نسبت زیادہ خطرناک ہیں، نہ کہ اپنی ضلالت پر، جب بھی یہ کسی عہد میں ظاہر ہوتے ہیں، تو مسلمانوں کی تکفیر کرتے ہیں اور اُن سے قتال کرتے ہیں کیونکہ مرتدین سے قتال کفارِاصلی کی نسبت اولیٰ ہے۔

• جو شام میں مجاہدین کو قتل کرتے ہیں اور اُن کی تکفیر کرتے ہیں، وہ باقی مسلمانوں کی حرمت کی تعظیم بھی نہیں کریں گے۔آج جہاد اُس دشمن کے خلاف بھی ہو رہا، جو اسلام کو ہی نہیں چاہتا، اور اُ ن سے بھی کیا جا رہا، جواسلام چاہتا تو ہے، لیکن اُس کی تطبیق میں ناکامی کا شکار ہے۔

• درست صفتِ خوارج جس پردلائل جمع ہیں ، وہ مسلمانوں کی تکفیر ایسی چیز کی بنیاد پر ہے جس سےکفر لازم نہیں آتا اور پھر وہ اُن کےخون بہانے کو حلا ل سمجھتے ہیں، اور یہ (خوارج) ابن عباسؓ کے عہد میں کفار کے ساتھ قتال کرتے تھے، اور شرعی حدود کا نفاذ بھی کرتے تھے،اِن سب کو کرنے کےباوجود بھی انہیں خوارج کہا جاتا۔

• نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خوارج کا ربط دجال کے ساتھ کیا کیونکہ اِن کی طرف سے دیے گئے بیانات کی وجہ سے ہمددری پیدا ہوتی ہے،حدیث میں روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: [ ان(خوارج) کی طرف سے جو بھی (شرکا) سینگ نکلے گا، وہ کاٹ دیاجائے گا،یہاں تک کہ اِن کے باقی ماندہ گروہ میں دجال ظاہر ہو گا]

• اللہ پر جھوٹ بولنے کا ایک سبب غلو ہے،کیونکہ غالی جب دلیل اور تاویل سے عاجز ہو جاتا ہے تو وہ اللہ پر جھوٹ باندھتا ہے تاکہ اپنی ہوائے نفس کی مطابقت ہو جائے[ اپنے دین کے بارے میں حد سے نہ گزر جاؤ اور اللہ پر بجز حق کے اور کچھ نہ کہو]

• خوارج کے اکثر گروہ اپنی ضلالت میں بھی اخلاص پر تھے، اور یہاں پر ایسے ہیں جو گمراہی اور ضلالت میں تو بہت آگے ہیں لیکن اُن میں ایک بھی اِس گمراہی میں اخلاص پر نہیں ہے۔

• میں سوائے روافض اور خوارج کے کوئی ایسے گروہ کے بارے میں نہیں جانتا ہوں، جو بچوں کے قتل کو عبادت کا ذریعہ سمجھتا ہو،کیونکہ وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اِن بچوں پر بھی اِن کے والدین کا حکم ہے، اور ایک دشمن سے سوائے دشمن کے اورکوئی چیز پرورش نہیں پاتی۔

• ایک دولتِ مرجئہ قائم ہو سکتی ہے،لیکن دولتِ خوارج (ابدی)قائم نہیں ہو سکتی، کیونکہ اللہ تعالی ریاست کو عدل کی بنیاد پر قائم فرماتے ہیں، نہ کہ ظلم کی بنیاد پر اورمرجئہ کا اکثر ظلم دین کے معاملہ میں ہے، اور خوارج کا ظلم دین و دنیا دونوں میں ہے۔

مصدر:
https://justpaste.it/khawarij3

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں