بسم اللہ الرحمن الرحیم
جماعت الدولۃ اور ان کا نہ ختم ہونے والا تکفیری سلسلہ!
المعتصم بالله المدنی
[شرعی جیش المہاجرین والانصار]
جماعت الدولۃ اور ان کا نہ ختم ہونے والا تکفیری سلسلہ!
المعتصم بالله المدنی
[شرعی جیش المہاجرین والانصار]
الحمد لله والصلاۃ والسلام علی من لا رسول بعدہ أما بعد:
مجھے یہ بات ان بھائیوں کی طرف سےپہنچی جو جماعت الدولۃ کے دھوکے کا شکار ہوئے اور یہ گمان کیا کہ وہ میدانِ جہاد میں تمام جماعتوں سے افضل جماعت ہے، اور اسی لیے تمام ملتِ کفر ان کے خلاف جمع ہوئی ہے، گو کہ وہ اس چیز کا علم بھی رکھتے تھے کہ ان کے اندر غلو موجود ہے، لیکن انہوں نے ارادہ کیا کہ وہ اُن صفِ اول کے معرکوں میں جا کر قتال کریں گے جو رافضیوں اور ملحدوں کے خلاف موجود ہیں، اور جیسا کہ مشہور ہے کہ جماعت الدولۃ اپنے افراد کو یہ اختیار دیتی ہےکہ وہ نظام ِنصیری یا ملحدین (PKK) یا جن کو وہ’ صحوات‘ (مرتدین) کا نام دیتے ہیں کے خلاف قتال میں سے محاذ کو چن سکتے ہیں۔
عجیب یہ کہ جب وہ پہلی مرتبہ وہاں پر پہنچے تو اُس کا استقبال مسوؤلِ حدود نے کیا، اور اُس سے کہا کہ اللہ کا شکر ہے جس نے تمہیں چنا اور تمہیں دیارِ اسلام میں زندہ رکھا (وہ یہ اعتقاد رکھتے ہیں کہ جو علاقہ جبھۃ النصرہ، جبھۃ الشامیہ، جبھۃ انصار الدین نے آزاد کروائے ہیں وہ دارالکفر ہیں)، پس انہوں نے آپس میں گفتگو کی، اُس مسوؤل نے اُس سے کہا کہ اگر تمہارے سامنے ایک جبھۃ النصرہ اور ایک نظامِ نصیری کا فرد پیش کیا جائے، تو تم کس کو پہلے قتل کرو گے؟
تو انہوں نے بلا شک و شبہ جواب دیا کہ وہ نظامِ نصیری سے تعلق رکھنے والے شخص کو قتل کریں گے، تو اُس مسوؤل نے جواب دیا کہ :
تم نے غلط کہا، یہ لازم ہے کہ تم جبھۃ النصرہ کے فرد کو پہلے قتل کرو کیونکہ وہ مرتدین ہیں اور مرتدین سےقتال کفارِ اصلی سے قتال سے اولیٰ ہے۔
اور اس بات میں اضافہ کرتے ہوئے کہا:
تمہارے عقیدے میں بہت سے اشکال ہیں اور تمہارے لیے شرعی دورہ بہت ضروری ہے، اور اس شرعی دورے کے بعد ہم تمہیں صحوات کے خلاف قتال کے لیے بھیجیں گے، خصوصی طور پر جبھۃ النصرہ کے خلاف!
اُس بھائی نے جواب دیا:
میں چاہتا ہوں کہ میں عراق میں روافض کے خلاف قتال کروں، تو اُس کے مسوؤل نے جواب دیا کہ نہیں! تمہیں عین العرب(کوبانی) میں جا کر لڑنے کی اجازت ہے، مسوؤل نے اس شخص سے کہا کہ تم نے بیعت کی ہے اور ضروری ہے کہ تم سمع و طاعت کے تابع رہو اور تمہیں جہاں بھی کہا جائے، وہیں پر جا کر قتال کرو!
اور پھر اس کے بعد اُس کی ملاقات منبج(شہر) کے شرعی سےہوئے، اور اس کے ساتھ اس ضمن میں مسائل پر گفتگو ہوئی تو اس نے کہا کہ جبھۃ انصار الدین مرتدین ہیں! پس وہ نوجوان اس پر حیران ہوئے اور اُس سےاِس تکفیر کا سبب پوچھا!
تو جواب دیا:
وہ (جبھۃ انصارالدین) مرتدین کو ان محاذوں(علاقوں) میں تقویت دیتے ہیں ، جوہم سے ریف شمالی (حلب) میں لڑ رہے ہیں۔
ہم نے کچھ سوچا اور کچھ اور دیکھا اور یہ قوم (جماعت الدولۃ) اپنے غلو اور تکفیر میں تمام جہادی جماعتوں کے معاملہ میں پھیل رہی ہے۔
حسبنا اللہ و نعم الوکیل
المعتصم بالله المدني
شرعی (جیش المہاجرین والانصار)
مصدر ( عربی):
http://justpaste.it/aldolhda3sh
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں